خیبر پختونخواہ میں دہشت گردی میں کمی … سرکاری رپورٹ

پشاور : خیبر پختونخوا حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس فورس کو غیر جانبدار اور خود مختار بنانے اور تمام سکیورٹی اداروں کے مابین تعاو ن کے نظام کو بہتر بنانے سے صوبے میں امن و امان کی حالت بہتر ہوئی ہے اور دہشت گردی کے واقعات میں کمی آئی ہے۔ لیکن حزبِ اختلاف میں شامل جماعتوں اور غیر جانبدار تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ملکی سطح پر حکومت کی پالیسیوں کے باعث دہشت گردی کے واقعات میں کمی تو آئی ہے لیکن دہشت گرد اب بھی موجود ہیں اور وہ کسی بھی وقت منظم انداز میں اپنی سرگرمیاں شروع کر سکتے ہیں۔ خیبر پختونخوا کے محکمۂ انسداد دہشت گردی نے رواں سال کے پہلے سات مہینوں کے بارے میں ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پچھلے 10 برسوں کی نسبت اس سال دہشت گردی کے واقعات میں 70 فی صد کمی ہوئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق اغوا برائے تعاون میں 97 فی صد، اہدادی قتل کی وارداتوں میں 97 فی صد اور بھتہ خوری کی وارداتوں میں 95 فی صد آئی ہے۔ رپورٹ میں دیگر جرائم میں بھی کئی گنا کمی کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں